شری پوکھار ریوڑی

 


شری پوکھار ریوڑی 1892 میں ضلع بھکر کے ایک گاوں ڈھنگانہ میں پیدا ہوئے- ان کا خاندان ڈھنگانہ گاوں میں کھڈی چلاتے تھے اور ان کا روزگار کھڈی سے جڑا ہوا تھا۔ ساتھ تصویر میں ان کے بیٹے بھوونی داس ریوڑی ہیں جو 1946 میں ڈھنگانہ میں پیدا ہوے۔ شری پوکھار کی شادی حیدرآباد تھل سے ہوئی تھی۔ ان کا خاندان "ریوڑی" خاندان ہے۔ شری پوکھار ڈھنگانہ کے نامی گرامی گھر سے تھے کیونکہ یہ اس وقت ڈھنگانہ کے بڑے کاوباری تھے۔ 1947 میں جب تقسیم کی ہوا چلی تو شری پوکھار اس کو معمولی بات سمجنے لگے اسی دوران ان کو پتا چلا کہ کسی گاوں میں لڑائی ہوئی ہے جس میں کچھ نقصان بھی ہوا ہے جس کے بعد شری پوکھار کا خاندان حیدرآباد تھل آ گئے۔ حیدرآباد تھل میں بھی حلات کچھ اچھے نہیں تھے۔ حیدرآباد سے ملٹری ان کو لے کر اٹھارہ ہزاری لے گئی۔ اٹھارہ ہزاری میں دو راتیں گزارنے کے بعد ریلوے سٹیشن سے ٹرین پر سوار ہو کر انڈیا کو چل دیے۔ شری پوکھار نے اپنے بچوں کو بتایا کہ اس ٹرین کے سفر میں کوئی ایسی آنکھ ایسی نہ ہو گی جس میں آنسو نہ ہو۔ حیدرآبادیوں کو وہ ٹرین روہتک لے گئی۔ روہتک ان کو پسند نہ تھا کیونکہ ان کو پانی پت میں جگہ چاہیے تھی جہاں کھڈی تھی اور یہ بھی اپنا کھڈی کا کام وہاں جاری رکھ سکے۔ شری پوکھار بھی حیدرآبادیوں کے ساتھ پانی پت چلے گئے جہاں انہوں نے کھڈی چلائی۔ شری پوکھار کے بعد بھوونی داس نے وہ کھڈی سمبھالی اور اج بھوونی کھڈی سے فکٹری تک پہنچ گئے ہیں۔ ڈھنگانہ کے شری پوکھار کا خاندان آج حیدرآبادی کمیونٹی سے جانی جاتی ہے۔

Comments

Popular posts from this blog

Historical photos of Bhakkar

مقبرہ بھکر خان